ہم اپنی خوشی کے لیے کیا کریں اور کیا نہ کریں؟
ہمیں وے چیزیں ضرور کرنا چاۂے جو ہمیں خوشی فراہم کرتی ہوں۔
واضح رہے کہ اگر وہ خوشی کسی دوسرے کا دل دکھا کر یا حق و حصّہ چھین کر حاصل کیا گیا ہو یا کیا جا رہا ہو تو ایسی خوشی آخرکار بربادی کا سبب بنتی ہے ۔ اس لیے آدمی کو ہمیشہ اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ وہ جو کچھ بھی کر رہا ہے اس سے کسی کو کوئی نقصان یا تکلیف تو نہیں پہنچ رہا ہے ۔ اگر ایسا ہے تو وہ اس پر غور فرمائیے اور ضرورت کے مطابق اپنے کارکردگی میں تبدیلی لاے۔
لیکن جب اسکا جو کام ہے اس سے اگر اسے خود خوشی بھی مل رہا ہو اور لوگوں کو بھی فائیدہ ہو رہا ہو تو کہنا ہیں کیا! بیشک اسے وہ جاری رکھے۔ایسے لوگ سماج میں عزت کے حقدار ہوتے ہین۔ اور سماج انہیں عزت دیتا بھی ہے۔
بعض لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو اپنا نقصان کی پرواہ نہ کر سماج کے مفاد میں سوچتے ہیں اور کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی تعداد بہت کم ہوتی ہے۔ یہ چند لوگ سماج کے بیشقیمتی ہیرے جواہرات ہوتے ہیں۔
انکا ایک ہیں واہد مقصد معاشرے کی خدمت کرنا؛
تشکیل اصلاح و ترقی کو فروغ دینا ہوتا ہے۔
سماج کے باقی اراکین کی یہ ذمے داری ہے کہ انکی عزت و احترام کرے۔
راجیو رنجن پربھاکر
٧.٨.٢٠٢٤
Comments