Posts

Showing posts from January, 2024

روز روز کا کام ہی ہماری منزل طے کرتا ہے

ہر شخص اپنے زندگی میں کچھ نہ کجھ بننا یا کرنا چاہتا ہے۔یہ الگ بات ہے کہ وہ ویسا کر یا پھر بن پاتا ہے کہ نہی۔ اہم سوال یہ ہے کہ ویسا کرنے یا پانے کے لیئے وہ ابھی سے کیا کر رہا ہے۔ اسے پانے میں اسکی کوشش کیسی ہے۔ اپنی چاہت کو پورا کرنے کے جانب اسکا علم کیا ہے۔ *********************************************** اگر ہم ان چند باتوں پر غور کرینگے تو ہم پاینگے کہ ہم آخرکار وہی بن پاتے ہیں جو کام ہم روز بروز کرتے ہیں۔ اگر ہم اسے دوسرے الفاظ میں کہین تو جس کام کو روز بلا ناغہ کرتے جاتے ہیں وہی ہمارا مستقبل طے کرتا ہے ۔ *********************************************** اس لیۓ ضروری ہے کہ ہم جو کام ہر دن کرتے ہیں اس پر ضرور غور کریں کہ وہ حساب سے چل رہا ہے کہ نہیں جو بطور منزل ہمنے اپنے لیے سوچ رکھا ہوا ہے یا پھر جسے حاصل کرنے کا ہم سپنا دیکھ رہے ہیں۔ *********************************************** راجیو رنجن پربھاکر ۳۰۔۱۔۲۰۲۴

بہار کے سابق وزیر اعلیٰ کرپوری ٹھاکر ہر

بہار کے سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی کرپوری ٹھاکر كا آج یوم پیدائش ہے ۔ اس موقع پر اُنہیں بھارت رتن  سے نوازا گیا؛ یہ جان کر بہت خوشی ہوئی۔  **************************************** اگر سیاست کا مطلب غریبوں کی خدمت اِس طرح سے کرنا کہ اپنے لیے کچھ بھی نہ کیاجائے، دکھاوے سے میلوں دور رہا جائے، اپنی ساری زندگی بنا آرام کئے غریب اور پسماندہ کے مفاد میں وقف کر دی جائے تو آج کے اِس دور میں ایسے رہنما کا ملنا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے۔ **************************************** ہم دل کی گہرائیوں سے ایسے سچھے لیڈر كو اپنا  خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ **************************************** راجیو رنجن پربھاکر                                                          ٢٤.١.٢٠٢٤।

Success has many factors;if not fathers.

If you get success in a worldly sense of the term, be prudent enough to revisit the factors that gave you success. By saying this I mean to say that don't be swayed by the feeling of success that it's you alone who got it. But the irony is that you claim that it is entirely yours. Behind this so-called success contributors to that so-called success are many. But they stand ignored amidst the hype that surrounds this success. I feel that instead of taking entire credit to oneself one should think twice before you do so. ******************************** Here goes a story from the Mahabharata. Arjun and Karn were great Archers but at the same time a great rival of one another to the extent that they hated each other.  When Arjun began to think arrogantly that it was he who alone killed the unmatched warrior Karn who he abhorred the most,Krishna exhorted him that don't be swayed by the emotion of victory over his arc rival Karna.  In fact apart from the valour of Arjun the fact...

لوک شکایت قانون کے متعلق چند الفاظ

دفتر میں سرکاری کام میں حلا حوالی اور بدعنوانی کو روکنے کے لیے حکومت بہار سرکار کے جانب سے ایک قانون ریاستی اسمبلی میں پیش و پاس کرایا گیا۔ یہ قانون بہار لوک شکایت نوارن ادھکار ادھنیم ۲۰۱۵ کہلایا۔ اسے سال ۲۰۱۶ کے جون ماہ میں نافذ  کیا گیا تھا۔ ••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••• اس کے تحت بہار کا کوئی بھی سٹیزن ریاستی حکومت کے کسی دفتر میں اپنے اٹکے کام کے بابت اس ایکٹ کے تحت قائم لوک شکایت آفیس میں اپنی شکایت آف لائن یا آن لائن درج کرا کر اپنے کام کے حوالے سے اُس دفتر کے حاکم کو لوک شکایت نواران آفیسر(پی۔گی۔آر ۔او)کے سامنے حاضر کراکر اپنے اُس کام جو اُسکا اٹکا ہوا ہے کی سماعت پی۔گی۔آر۔او سے کرا سکتا ہے ۔ یہ اختیار اسے اس قانون کے زریعے حاصل ہے۔  اس قانون کا سب سے خوبصورت پہلو یہ ہے کہ پی۔گ۔آر۔او کو سماعت ٦٠ دنوں کے اندر پوری کرنا ہوتا ہے اور پھر سنوائی کے بعد آرڈر بھی جاری کرنا ہوتا ہے ۔ اس آرڈر کے خلاف شکایت داخل کرانے والے جو ایکٹ کے مُطابق پروادی کہلاتا ہے ،کو اپیل دائر کرنے کا حق ہے۔ یہ اپیل دو مراحل میں پوری ہوتی ہے۔ اگر شکایت سب ڈویژن یا اس کے نیچے کے آفس س...

हिंदी भाषा की वैश्विकता

आज का दिन हिन्दी के लिए बहुत महत्वपूर्ण है. तारीख़ १० जनवरी १९७५; इसी तिथि को नागपुर में पहली बार विश्व हिंदी सम्मेलन का आयोजन हुआ था जिसमें ३० से अधिक देशों के प्रतिनिधियों ने भाग लिया था. ऊपर ये लिखने का आशय है कि मात्र अंग्रेजी हीं अन्तरराष्ट्रीय भाषा नहीं है,यह प्रतिष्ठा हिंदी को भी प्राप्त है यदि हम इस तथ्य पर दृष्टि डालें कि हिंदी न केवल भारत की राजभाषा है अपितु यह मारीशस, सूरीनाम, गुयाना, फ़िजी, त्रिनिदाद, नेपाल आदि देशों में भी बोली जाती है. हिंदी के उत्थान के लिए भारत के इतर भी क‌ई देशों में ऐसी संस्थाएं हैं जो इसके विकास एवं प्रसार के लिए प्रयासरत हैं. मारीशस हिंदी संस्थान,विश्व हिंदी सचिवालय एवं हिंदी सोसायटी, सिंगापुर, हिंदी परिषद नीदरलैंड्स जैसी कई संस्थाएं अपने कौशल एवं सामर्थ्य से हिंदी के विकास के लिए वैश्विक स्तर पर प्रयत्नशील हैं. **************************************** यह हिंदी की विशेषता हीं थी कि जिसने फादर कामिल बुल्के को आकर्षित किया.सर्वप्रथम अंग्रेजी-हिन्दी शब्द कोष बनाकर उन्होंने हीं हिंदी साहित्य को पाश्चात्य देशों में ले जाने का महत्वपूर्ण कार्य किया जिससे ...

ہم اپنی خوشی کے لیے کیا کریں اور کیا نہ کریں؟

ہمیں وے چیزیں ضرور کرنا چاۂے جو ہمیں خوشی فراہم کرتی ہوں۔ واضح رہے کہ اگر وہ خوشی کسی دوسرے کا دل دکھا کر یا حق و حصّہ چھین کر حاصل کیا گیا ہو یا کیا جا رہا ہو تو ایسی خوشی آخرکار بربادی کا سبب بنتی ہے ۔ اس لیے آدمی کو ہمیشہ اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ وہ جو کچھ بھی کر رہا ہے اس سے کسی کو کوئی نقصان یا تکلیف تو نہیں پہنچ رہا ہے ۔ اگر ایسا ہے تو وہ اس پر غور فرمائیے اور ضرورت کے مطابق اپنے کارکردگی میں تبدیلی لاے۔  لیکن جب اسکا جو کام ہے اس سے اگر اسے خود خوشی بھی مل رہا ہو اور لوگوں کو بھی فائیدہ ہو رہا ہو تو کہنا ہیں کیا! بیشک اسے وہ جاری رکھے۔ایسے لوگ سماج میں عزت کے حقدار ہوتے ہین۔ اور سماج انہیں عزت دیتا بھی ہے۔ بعض لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو اپنا نقصان کی پرواہ نہ کر سماج کے مفاد میں سوچتے ہیں اور کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی تعداد بہت کم ہوتی ہے۔ یہ چند لوگ سماج کے بیشقیمتی ہیرے جواہرات ہوتے ہیں۔ انکا ایک ہیں واہد مقصد معاشرے کی خدمت کرنا؛    تشکیل اصلاح و ترقی کو فروغ دینا ہوتا ہے۔                        ...

एक स्वरचित लघु कविता

प्रभु! मैं अपनी वाणी पर नियंत्रण कर न सका; इस वजह से जग में किसी का प्रिय हो न सका; कभी अपनों ने कहा मैं कुछ भी बोल देता हूॅं कभी ग़ैरों ने कहा कि मेरा बोलना सही नहीं रहता; कभी-कभी तो बेवजह अपमानित भी हुआ; जहां भी गया लोगों को मैं प्रायः खलता हीं रहा; ज्यादा लोगों को मेरी बात जंची हीं नहीं, अच्छी हीं नहीं लगी.                *** तो मैंने भी अब सोच लिया है प्रभु! मैं सिर्फ वे जो पूछेंगे उतना हीं कहूंगा, उतना हीं बोलूंगा; बातचीत तो बिल्कुल भी नहीं करूंगा  **** अब मैं बातचीत करुंगा तो तुम्हारे साथ; हॅंसूंगा तो तुम्हारे साथ; झगड़ूंगा तो तुम्हारे साथ; लड़ूंगा तो तुम्हारे साथ; मज़ाक भी करूंगा तो तुम्हारे साथ  और हाॅं! रोऊंगा भी तो तुम्हारे हीं चरणों में.   **** मुझे मालूम है तुम मेरी उन बातों का बुरा नहीं मानोगे; क्योंकि तुम नीयत देखते हो अदायगी नहीं  मेरी बातों से नाराज़ भी तुम शायद न होगे और अपमानित तो तुम किसी को करते हीं नहीं सो मुझे क्यों करोगे!                -राजीव रंजन प्रभाकर.